۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
کانفرنس

حوزہ/ طلاب پاکستان نے قم المقدسہ میں غاصب اسرائیل کی جانب سے جاری مظالم اور پارا چنار کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دینی علوم کے مرکز حوزہ علمیہ قم مقدس ایران میں پاکستانی طلاب و علماء کی جانب سے 27 اکتوبر بروز جمعہ مدرسہ حجتیہ میں عظیم الشان کانفرنس "فلسطین؛ مظلوم و مقتدر کا انعقاد ہوا، جس میں امت واحدہ عالمی الائنس کے سربراہ جناب علی رضا کمیلی نے فلسطین کے مسئلہ پر تجزیہ و تحلیل پیش کیا، جبکہ مرکزی خطاب مجلسِ خبرگان رہبری کے رکن حجت الاسلام حاج ابوالقاسم دولابی نے کیا اور جس کے بعد معروف نوحہ خواں جناب علی صفدر رضوی نے ترانہ شہادت پیش کیا۔

فلسطین میں جاری غاصب اسرائیل کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مقررین

اس کانفرنس سے صدارتی خطاب معروف عالم دین مولانا شہنشاہ حسین نقوی صاحب نے کیا جس کا اختتام مصائب امام حسین علیہ السلام پر ہوا اس کے بعد برادر علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کے فرائض بھی انجام دیئے۔

فلسطین میں جاری غاصب اسرائیل کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مقررین

کانفرنس میں شرکاء و خطباء نے فلسطین کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کی بھرپور مذمت کی اور ان کی مدد اور نصرت کے لئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سیستانی کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے ہر ممکن اقدام کے لئے آمادگی کا اظہار کیا۔

فلسطین میں جاری غاصب اسرائیل کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مقررین

فلسطین میں جاری غاصب اسرائیل کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مقررین

کانفرنس میں پاراچنار میں ہونے والے حالیہ واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے مسئلہ فلسطین کے سبب ہونے والے شیعہ و سنی اتحاد کے خلاف ایک سازش قرار دیا گیا نیز یہ مطالبہ کیا گیا کہ شہدائے تری مینگل اسکول کے لواحقین کو انصاف دلاتے ہوئے قاتلین کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ریاست اور قانون نافذ کرنے والوں کی اولین ذمہ داری عوام کو تحفظ دینا اور شرپسند اور تفرقہ انگیز دہشتگردانہ کاروائیوں کی روک تھام ہے۔

فلسطین میں جاری غاصب اسرائیل کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مقررین

واضح رہے کہ یہ کانفرنس تمام پاکستانی اداروں، تنظیموں اور مدارس کی جانب سے منعقد ہوئی تھی جس میں جوامع روحانیت سندھ، بلوچستان، گلگت، بلتستان اور خیبرپختونخواہ شامل تھے۔ مدارس میں امام علی علیہ السّلام، حیدر کرار علیہ السّلام، امام سجاد علیہ السّلام، الامام المنتظر ع، الامام الاقائم ع، صاحب الزمان ع، ثقلین، الولایہ، جامعہ بعثت قم، الامام المتقین علیہ السّلام اور ساتھ کراچی کے طلاب کا ادارۂ الصادق فاونڈیشن اور کوئٹہ کے طلاب کا ادارۂ راہ ایمان فاونڈیشن اور آزاد کشمیر کے طلاب بھی منتظمین میں شامل تھے۔

فلسطین میں جاری غاصب اسرائیل کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مقررین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .